خیبرپختونخوا کے ضلع دیر بالا میں افغانستان سے آنیوالے دہشتگردوں کی انٹری اور انکے خلاف خصوصی
تین روز سے جاری آپریشن میں اہم کمانڈر سمیت 9 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔
دیر بالا کے دشوار گزار پہاڑی مقام پر افغانستان سے آئے فتنۃ الخوارج کے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر پولیس، سی ٹی ڈی سمیت فورسز کا آپریشن جاری ہے۔
تین روز سے جاری آپریشن کے دوران فورسز نے جانی نقصان کم سے کم ہونے کیلیے جدید طرز کے ڈرونز بھی استعمال کیے جس کے نتیجے میں 9 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں اہم کمانڈر ساجد بھی شامل ہے جبکہ تلاشی کے دوران پانچ دہشت گردوں کی لاشوں کو بھی قبضے میں لے لیا گیا ہے۔ اس دوران دو شہری بھی دہشت گردوں کی فائرنگ کی زد میں آکر شہید ہوئے۔
مقامی آبادی کی جانب سے آپریشن پر سیکیورٹی فورسز کو سراہا گیا ہے جبکہ علاقہ مکین فورسز کے شانہ بشانہ رہے۔
ڈی پی او اپر دیر سید محمد بلال کے مطابق فتنۃ الخوارج کے علاقے سے مکمل خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا۔ انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبرپختونخوا ذوالفقار حمید نے دیر بالا پولیس اور سی ٹی ڈی کے جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا۔
ڈی پی او دیر بالا سید محمد بلال کی قیادت میں دیر پولیس اور سی ٹی ڈی کا فتنہ الخوارج کے خلاف جراتمندانہ ٹارگٹڈ آپریشن گذشتہ تین دن سے جاری ہے۔
تھانہ دیر سٹی کی حدود میں دوبندو، بیکارے، سلام کوٹ، ہاتن درہ اور ملحقہ علاقوں میں یہ کارروائی مصدقہ اطلاعات کی بنیاد پر عمل میں لائی گئی، جن میں کالعدم دہشت گرد تنظیموں کے عناصر کی موجودگی کی نشاندہی کی گئی تھی۔
آپریشن کے دوران دیر بالا پولیس کے ساتھ البرق کمانڈوز، ایلیٹ فورس، آر آر ایف یونٹ، سی ٹی ڈی، بم ڈسپوزل اسکواڈ اور ڈی ایس بی سٹاف نے پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ حصہ لیا۔
جدید ہتھیاروں، اے پی سیز، تھرمل آلات اور ڈرون کیمروں کے ذریعے دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف بھرپور کارروائی کی گئی اور یہ سلسلہ جاری ہے۔
آپریشن کے دوران پہلے روز 5 دہشتگردوں کو ہلاک کیا گیا جن میں سے 2 کی لاشیں برآمد ہوئیں تھیں جبکہ پولیس کے 7 جوان زخمی اور 2 مقامی شہری شہید ہوئے تھے۔
تین دن سے جاری آپریشن میں اب تک 9 فتنہ الخوارج کے دہشتگرد ہلاک کیے گئے ہیں جن میں سے 5 کی لاشیں برآمد کی گئیں ہیں جن میں مقامی کمانڈر ساجد کی لاش بھی شامل ہے۔
اس آپریشن میں فتنہ الخوارج کے دہشتگردوں کی فائرنگ سے اب تک 2 شہری شہید اور 10 پولیس جوان زخمی ہوئے۔ ڈی پی او دیر بالا سید محمد بلال نے کہا کہ اس جرات مندانہ آپریشن سے نہ صرف دہشت گردوں کو منہ توڑ جواب دیا گیا ہے بلکہ یہ دیرپا امن کے قیام کی جانب بھی ایک اہم سنگِ میل ثابت ہوگا۔
دیر پولیس دہشت گردی کے خاتمے اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے ہمہ وقت تیار ہے اور ہر قسم کی قربانی دینے کے لیے پرعزم ہے۔ فتنہ الخوارج کے مکمل خاتمے تک یہ آپریشن جاری رہے گا۔












