بھارتی ریاست بہار میں موسلا دھار بارشوں کے دوران آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں بڑے پیمانے پر جانی اور مالی نقصان ہوا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست بہار کے مختلف علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔ کھیتوں اور میدانی علاقوں میں بجلی گرنے کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ بجلی گرنے کے واقعات پٹنہ، بانکا، ویشالی، شیخ پورہ، نوادہ، جہان آباد، اورنگ آباد، جموئی، سمستی پور اور نالندہ میں ہوئے۔
مجموعی طور پر صرف آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں 19 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ دیگر واقعات میں مرنے والی کی تعداد علیحدہ ہے۔
بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے ان المناک واقعات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں کے لیے فی کس 4 لاکھ روپے معاوضے کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ خراب موسم کے دوران احتیاطی تدابیر اختیار کریں تاکہ جانوں کا ضیاع روکا جا سکے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق ریاست بہار میں 17 جولائی اور 20 تا 23 جولائی کے دوران مزید شدید بارش اور آسمانی بجلی گرنے کا امکان ہے۔
ریاست بہار کے علاوہ بھارت کی دیگر ریاستوں میں مدھیہ پردیش، ودربھ، اور چھتیس گڑھ میں بھی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔
ماحولیاتی تحفظ کی قومی عدالت نیشنل گرین ٹربیونل (NGT) نے حالیہ بجلی گرنے کے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (CPCB) سمیت دیگر اداروں سے جواب طلب کیا ہے۔
بھارتی میڈیا میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کیہ ریاست بہار میں کھجور کے درختوں کی بڑے پیمانے پر کٹائی سے بجلی گرنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
خیال رہے کہ 2016 سے اب تک 2,000 سے زائد افراد آسمانی بجلی کی زد میں آ کر ہلاک ہو چکے ہیں۔